نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب


حدیث نمبر: 714
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ يُسَيْعَ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”إِنَّ الدُّعَاءَ هُوَ الْعِبَادَةُ“، ثُمَّ قَرَأَ: ﴿ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾ [غافر: 60].
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعا ہی عبادت ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر، باب الدعاء: 479 و الترمذي: 2969 و النسائي فى الكبرىٰ: 11400 و ابن ماجه: 3828»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 714 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 714  
فوائد ومسائل:
(۱)دعا حقیقی عبادت ہے کیونکہ اس میں انسان اللہ کی طرف مکمل توجہ کرتا ہے اور اس کے علاوہ سب سے امید ختم کرکے ان سے اعراض کرلیتا ہے، نیز بندہ اپنے فقر و احتیاج اور اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اظہار کرتا ہے اور یہی عبادت کی اعلیٰ قسم ہے۔ (شرح صحیح الأدب المفرد)
(۲) آیت کریمہ میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اللہ کی عبادت سے تکبر کرتے ہیں وہ ذلیل ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے اور مفسرین نے کہا ہے کہ آیت کریمہ میں عبادتی سے مراد دعا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 714   


حدیث نمبر: 715
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنِ مُبَارَكِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعِبَادَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ”دُعَاءُ الْمَرْءِ لِنَفْسِهِ.“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی عبادت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے فرمایا: آدمی کا اپنے لیے دعا کرنا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه البزار: 3174 كشف، و الحاكم: 543/1 و البيهقي فى الدعوات الكبير: 654 و أبونعيم فى تاريخ أصبهان: 254/1»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 715 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 715  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہی تھا کہ آپ دعا کرتے وقت اپنی ذات سے آغاز کرتے تھے۔ (صحیح مسلم، الفضائل، ح:۲۳۸۰)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 715   

Previous    1    2    3    Next