نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

280. بَابُ الصَّلاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
280. نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کی فضیلت

حدیث نمبر: 640
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ، أَنَّ أَبَا الْهَيْثَمَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”أَيُّمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ صَدَقَةٌ، فَلْيَقُلْ فِي دُعَائِهِ: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ، فَإِنَّهَا لَهُ زَكَاةٌ.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان آدمی کے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ اپنی دعا میں کہے: اے اللہ تو رحمت بھیج محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بندے اور رسول پر، اور مومن مردوں اور مومن عورتوں پر، نیز مسلمان مردوں اور عورتوں پر رحمت نازل فرما۔ تو یہ اس کے لیے زکاۃ ہو گی۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه ابن حبان: 903 و الحاكم: 129/4، 130 و البيهقي فى الآداب: 1097 و أبويعلى: 1397»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 640 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 640  
فوائد ومسائل:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کی کثیر تعداد میں صحیح احادیث ہیں لیکن مذکورہ روایت کی سند ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں دراج ابو السمع، ابو الہیثم سے بیان کرتے ہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 640   


حدیث نمبر: 641
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، مَوْلَى سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”مَنْ قَالَ: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ، وَتَرَحَّمْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا تَرَحَّمْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ، شَهِدْتُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِالشَّهَادَةِ، وَشَفَعْتُ لَهُ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کہا: اے اللہ تو رحمت بھیج محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر، جس طرح تو نے ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم پر رحمت نازل فرمائی اور برکت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر جس طرح تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر۔ اور تو رحم فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر جس طرح تو نے رحمت نازل فرمائی ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم پر، تو میں اس کے لیے قیامت کے دن شہادت دوں گا اور شفاعت کروں گا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الشجرى فى أماليه: 163/1، اس ميں سعيد بن عبدالرحمٰن راوي مجهول هے.»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 641 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 641  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، البتہ حصول شفاعت کے لیے صحیح احادیث میں یہ طریقہ وارد ہے کہ اذان کے بعد درود ابراہیمی پڑھ کر اللّٰهُمَّ رب هذه الدعوة....دعا پڑھی جائے تو بندے کے حق میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت واجب ہو جائے گی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 641   

1    2    Next