نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

276. بَابُ رَفْعِ الْأَيْدِي فِي الدُّعَاءِ
276. دعا میں ہاتھ اٹھانے کا بیان

حدیث نمبر: 609
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ وَهُوَ وَهْبٌ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ، وَابْنَ الزُّبَيْرِ يَدْعُوَانِ، يُدِيرَانِ بِالرَّاحَتَيْنِ عَلَى الْوَجْهِ.
ابونعیم رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر اور سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہم کو دعا کرتے ہوئے دیکھا، وہ دونوں ہتھیلیوں کو چہرے پر پھیرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 609 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 609  
فوائد ومسائل:
دعا میں ہاتھ اٹھانا اور ہتھیلیوں کو منہ کی طرف رکھنا مسنون امر ہے جو بہت سی احادیث سے ثابت ہے، تاہم دعا کے بعد ہاتھ منہ پر پھیرنے کے بارے میں کوئی روایت پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتی۔ مذکورہ بالا اثر کی سند بھی ضعیف ہے۔ بعض ائمہ سے اس کا جواز منقول ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 609   


حدیث نمبر: 610
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَعَمَ أَنَّهُ سَمِعَهُ مِنْهَا، أَنَّهَا رَأَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو رَافِعًا يَدَيْهِ، يَقُولُ: ”إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ فَلا تُعَاقِبْنِي، أَيُّمَا رَجُلٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ آذَيْتُهُ أَوْ شَتَمْتُهُ فَلا تُعَاقِبْنِي فِيهِ.“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہوئے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: (اے اللہ!) میں بشر ہوں، میرا مواخذہ نہ فرمانا، میں نے جس مسلمان کو بھی اذیت دی ہے، یا اسے برا بھلا کہا ہے، اس میں میری پکڑ نہ کرنا۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره: أخرجه أحمد: 2565 و عبدالرزاق: 3248 و ابن راهويه فى مسنده: 1204 و رواه مسلم بمعناه: 2600 - انظر الصحيحة: 82، 83»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 610 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 610  
فوائد ومسائل:
(۱)اس سے معلوم ہوا کہ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا دعا کے آداب میں شامل ہے کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر دعاؤں میں ہاتھ اٹھایا کرتے تھے۔
(۲) بعض روایات میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بھی دعا فرمائی کہ باری تعالیٰ جس پر میں نے لعنت کی ہے یا برا بھلا کہا ہے اور وہ مسلمان ہے تو میری یہ بد دعا اس کے لیے رحمت بنا دے۔ (صحیح مسلم، ح:۲۶۰۱)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 610   

1    2    3    4    Next