نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب


حدیث نمبر: 540
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَائِشَةَ‏:‏ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ مَا يَصْنَعُ أَحَدُكُمْ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ مَا يَصْنَعُ أَحَدُكُمْ فِي بَيْتِهِ، يَخْصِفُ النَّعْلَ، وَيَرْقَعُ الثَّوْبَ، وَيَخِيطُ‏.‏
حضرت عروہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: جو تم میں سے کوئی ایک اپنے گھر میں کرتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جوتے گانٹھتے اور کپڑے کو پیوند لگا کر سی لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 24749 و ابن حبان: 2440»

قال الشيخ الألباني: صحيح


حدیث نمبر: 541
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، قِيلَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏:‏ مَاذَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ، يَفْلِي ثَوْبَهُ، وَيَحْلِبُ شَاتَهُ‏.‏
عمرہ رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں میں سے ایک انسان تھے۔ اپنے کپڑوں سے جوئیں وغیرہ نکالتے، اور اپنی بکری کا دودھ دوہ لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي فى الشمائل: 342 و أحمد: 26194 و أبويعلى: 4853 و ابن حبان: 5675 - انظر الصحيحة: 671»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 541 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 541  
فوائد ومسائل:
ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہایت اعلیٰ اخلاق کے مالک تھے اور تواضع و انکساری آپ کا وصف خاص تھا۔ دنیا کے حکمرانوں والا تکبر آپ کے قریب بھی نہ گزرا تھا۔ آپ اپنے گھریلو کام کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے تھے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 541   

Previous    1    2