نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب


حدیث نمبر: 313
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ سَلْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”لَا يَنْبَغِي لِذِي الْوَجْهَيْنِ أَنْ يَكُونَ أَمِينًا‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو چہروں والا اس لائق نہیں کہ اسے امانت دار سمجھا جائے۔
تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أحمد: 7890 و الخرائطي فى اعتلال القلوب: 375 و البيهقي فى الآداب: 305 و ابن أبى الدنيا فى الصمت: 145 - انظر الصحيحة: 3197»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 313 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 313  
فوائد ومسائل:
اس سے مراد وہ شخص ہے جو دو مخالف افراد یا گروہوں میں سے ہر ایک سے اس طرح ملتا ہے کہ وہ اس کا دوست ہے۔ اس طرح ہر ایک کے راز کی باتیں دوسروں کو بتاتا ہے اور اس طرح خیانت کرکے ہر ایک سے مفاد حاصل کرتا ہے۔ ایسا شخص اس لائق نہیں کہ اس پر اعتماد کیا جائے۔ قرآن مجید میں منافقوں کا کردار یہی بیان ہوا ہے۔ ہماری زبان میں ایسے شخص کو ابن الوقت کہا جاتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 313   


حدیث نمبر: 314
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ‏:‏ أَلأَمُ أَخْلاَقِ الْمُؤْمِنِ الْفُحْشُ‏.‏
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مومن کے اخلاق کا سب سے زیادہ گھٹیا پن اور کمینگی فحش گوئی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى الدنيا فى الصمت: 325 و ابن أبى شيبة: 25326 و الطبراني فى الكبير: 107/9»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 314 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 314  
فوائد ومسائل:
بد زبانی انسان کی شخصیت کی تمام خوبیوں کو سبوتاژ کر دیتی ہے حتی کہ اس کے ایمان کے لیے بھی زہر قاتل ہے۔ ایمان دار کے لیے اس سے برا کوئی کردار نہیں کہ وہ بد زبان اور فحش گو ہو، یعنی مومن کو فحش سے اجتناب کرنا چاہیے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 314   

Previous    1    2    3    4    Next