نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مسند عبدالرحمن بن عوف
متفرق

2. حديث عبدالله بن عامر بن ربيعة، عن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہما
2. عبدالله بن عامر بن ربيعہ رضی اللہ عنہ کی عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے بیان کردہ حدیث

حدیث نمبر: 5
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ: سَمِعَ عُمَرُ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ الْحُدِّيَّ، فَأَتَاهُ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ، فَلَمَّا أَصْبَحَ رَأَى عَلَيْهِ خُفَّانِ، فَقَالَ: وَالْخُفَّانِ مَعَ الْحُدِّيِّ، فَقَالَ: لَقَدْ لَبِسْتُهَا مَعَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، يَعْنِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبداللہ بن عامر بن ربیعہ نے بیان کیا، کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو (سفر مکہ میں) (اونٹوں کو حدی بآواز بلند ہانکتے) سنا، تو رات کے کسی حصے میں ان کے ساتھ مکہ داخل ہوئے، جب صبح ہوئی تو انہیں موزے پہنے دیکھا، تو فرمایا: آپ نے موزے پہن رکھے ہیں؟ انہوں نے کہا: میں نے ایسی شخصیت کی موجودگی میں انہیں پہنا جو آپ سے بہتر تھے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
2. حديث عبدالله بن عامر بن ربيعة، عن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہما
2. عبدالله بن عامر بن ربيعہ رضی اللہ عنہ کی عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے بیان کردہ حدیث

حدیث نمبر: 6
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ أَنَّ عُمَرَ رَجَعَ بِالنَّاسِ مِنْ سَرْغَ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، فَلَمَّا رَجَعَ عُمَرُ رَجَعَ عُمَّالُ الْأَجْنَادِ إِلَى أَعْمَالِهِمْ.
عبداللہ بن عامر بن ربیعہ اور سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما دونوں نے بیان کیا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی حدیث کی وجہ سے لوگوں کو سرغ سے واپس ہٹا لیا، جب عمر رضی اللہ عنہ لوٹ آئے تو لشکروں کے عاملین اپنے کاموں کی طرف لوٹ گئے۔