نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان


حدیث نمبر: 2134
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے حوض کی مقدار اتنی ہے جتنی ایلہ سے صنعا تک (کی مسافت ہے۔ اور یہ دونوں شہر ملک یمن میں واقع ہیں) اور اس کے کوزے (پینے پلانے کے برتن) اس قدر ہیں جتنے آسمان کے ستارے۔

حدیث نمبر: 2135
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن حوض پر میں کھڑا ہوا ہوں گا۔ ایک گروہ آئے گا، جب میں ان کو پہچان لوں گا تو میرے اور ان کے درمیان سے شخص (فرشتہ) نکل کر (ان لوگوں سے) کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کدھر لے چلے؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف، اللہ کی قسم (اور کہاں)۔ میں کہوں گا کہ اس کا کیا سبب ہے؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد (دین سے) الٹے پاؤں پھر گئے تھے (اور اللہ کے احکامات کو پس پشت ڈال دیا تھا)۔ پھر (ان کے بعد) ایک اور گروہ آئے گا اور جب میں ان کو پہچان لوں گا (کہ میری امت کے لوگ ہیں) تو میرے اور ان کے درمیان ایک شخص (فرشتہ) نکلے گا اور کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کہاں لے جاؤ گے؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف میں کہوں گا کیوں؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد دین سے الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ (اور اللہ کے احکامات کو پشت ڈال دیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر ان میں سے بہت ہی تھوڑے (لوگ) بچیں گے۔
Previous    1    2    3    Next