نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
قربانیوں کے بیان میں

1. قربانی کا گوشت اسی روز کھا لینا اور اس کو رکھ چھوڑنا، دونوں جائز ہیں۔

حدیث نمبر: 1928
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص تم میں سے قربانی کرے اس کو چاہیے کہ تین روز کے بعد تک اس کا گوشت نہ رکھے (بلکہ سب تقسیم کر دے)۔ اور جب دوسرا سال آیا تو لوگوں نے عرض کی یا رسول اللہ! کیا اب بھی ہر گزشتہ سال ہی کی طرح کریں (کل گوشت تقسیم کریں تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (نہیں! بلکہ) کھاؤ اور کھلاؤ اور جمع کرو اور گزشتہ سال چونکہ لوگوں پر تنگی تھی اس لیے میں نے چاہا تھا کہ تم اس طریقہ سے ان کی مدد کرو۔ (اب اس کی کوئی ضرورت نہیں)۔

حدیث نمبر: 1929
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عیدالاضحی کے دن پہلے نماز پڑھائی پھر لوگوں کو خطبہ سنایا اور کہا کہ اے لوگو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو عید کے دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے، پہلی عید تو تمہارے روزوں کے افطار کا دن ہے اور (دوسری) تمہاری قربانی کے گوشت کھانے کا دن۔