نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
نکاح کے بیان میں

7. ”اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو“ (النساء: 23) کا بیان (اور فرمان رسول کہ) ”جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہیں وہی رشتے رضاعت سے حرام ہیں۔

حدیث نمبر: 1838
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (سید الشہداء سیدنا) حمزہ (رضی اللہ عنہ) کی بیٹی سے شادی کیوں نہیں کر لیتے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دودھ کے رشتے سے میری بھتیجی ہے۔

حدیث نمبر: 1839
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک آدمی کی آواز سنی جو ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کے مکان میں جانے کی اجازت مانگ رہا تھا۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا: یا رسول اللہ بیشک یہ (غیر) مرد آپ کے مکان میں جانا چاہتا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ یہ فلاں شخص ہے جو حفصہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی چچا ہے عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ اگر فلاں شخص زندہ ہوتا جو کہ دودھ کے رشتہ سے میرا چچا تھا تو کیا میں اس کے سامنے نکلتی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! جو رشتے نسب سے حرام ہیں (وہ) دودھ پینے سے بھی حرام ہیں۔
1    2    Next