نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ الاحقاف

1. اللہ تعالیٰ کا قول ”پھر جب انھوں نے عذاب کو بصورت بادل اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا“ (سورۃ الاحقاف: 24)۔

حدیث نمبر: 1777
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی اتنے زور سے ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کا حلق دکھائی دے، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف مسکرایا کرتے تھے .... باقی حدیث کتاب بدء الخلق میں گزر چکی ہے۔