نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں

48. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان۔

حدیث نمبر: 1701
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت میں سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کو بلایا اور کچھ آہستہ سے فرمایا تو وہ رونے لگیں۔ پھر دوبارہ بلایا اور کچھ آہستہ سے فرمایا تو وہ ہنسنے لگیں۔ ہم نے (سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد) پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ اول یہ فرمایا تھا؟ اسی مرض میں میری روح قبض ہو گی۔ یہ سن کر میں رونے لگی، دوسری مرتبہ یہ فرمایا: میں اہل بیت میں سے سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملوں گی۔ تو یہ سن کر میں خوش ہوئی۔

حدیث نمبر: 1702
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس مرض کی حالت سے پہلے) سنا کرتی تھی کہ کوئی نبی اس وقت تک وفات نہیں پاتا جب تک اس کو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) دنیا و آخرت (میں سے ایک کو پسند کرنے) کا اختیار نہ دیا جائے۔ پھر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی اس بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی یہ سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گلا بیٹھ گیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ آیت پڑھتے ہیں: ان لوگوں کے ساتھ جن پر اللہ نے اپنے احسانات کیے ہیں پوری آیت (سورۃ النساء: 69) تو اس سے سمجھ لیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخرت میں رہنا پسند کیا۔
1    2    3    4    5    Next