نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں

36. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سیدنا علی بن ابی طالب اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کو حجتہ الوداع سے پہلے یمن بھیجنا۔

حدیث نمبر: 1678
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ساتھ یمن کی طرف روانہ کیا۔ پھر ان کی جگہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو بھیجا اور فرمایا: سیدنا خالد رضی اللہ عنہ کے ساتھ جو لوگ گئے تھے ان سے کہنا کہ ان میں سے جو تمہارے ساتھ جانا چاہے وہ یمن چلا جائے اور (جہاد کرے اور) جو چاہے مدینہ واپس چلا آئے تو میں بھی انہی میں سے تھا جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ یمن کی طرف چلے گئے تھے۔ پھر غنیمت سے بہت سے اوقیہ حصہ میں ملے تھے۔

حدیث نمبر: 1679
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو سیدنا خالد رضی اللہ عنہ کے پاس خمس لینے کے لیے بھیجا اور میں نے انھیں برا سمجھا (کیونکہ انھوں نے ایک لونڈی سے صحبت کی اور) انھوں نے وہاں غسل کیا۔ میں نے سیدنا خالد رضی اللہ عنہ سے کہا کہ تم ان کو دیکھتے نہیں؟ جب ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ قصہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بریدہ! کیا تم علی رضی اللہ عنہ سے عداوت رکھتے ہو؟ میں نے کہا جی ہاں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو ان سے عداوت مت رکھ کیونکہ ان کا خمس میں اس سے بھی زیادہ حصہ ہے۔ (پھر وہ میرے محبوب بن گئے)۔
1    2    Next