نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں

21. جنگ حدیبیہ کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا یہ قول ”یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے راضی ہو گیا جبکہ وہ تجھ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے“۔

حدیث نمبر: 1636
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگو! تم تو سورۃ الفتح سے مراد فتح مکہ لیتے ہو اور ہم بیعت رضوان کو جو حدیبیہ کے دن ہوئی، فتح سمجھتے ہیں (جس کا قصہ یوں ہے) کہ ہم چودہ سو آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور حدیبیہ ایک کنواں ہے، اس کا پانی ہم نے لینا شروع کیا، اس قدر) نکالا کہ اس میں ایک قطرہ نہ چھوڑا۔ جب یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں تشریف لائے اور اس کے کنارے پر بیٹھ کر ایک برتن میں پانی منگوایا اور وضو کیا پھر کلی کی اور دعا فرمائی اور وہ پانی اس کنویں میں ڈال دیا۔ ہم تھوڑی دیر تک ٹھہرے رہے پھر کنویں میں پانی اس قدر ہو گیا کہ جس سے ہم اور ہمارے جانور، سب سیراب ہو گئے۔

حدیث نمبر: 1637
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حدیبیہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: آج تم ساری زمین والوں میں سب سے بہتر ہو۔ پھر انھوں نے کہا کہ ہم ایک ہزار چار سو آدمی تھے اور اگر میری بینائی ہوتی تو میں تمہیں اس درخت کی جگہ دکھا دیتا۔
1    2    3    4    Next