نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
انبیاء کے حالات کے بیان میں

18. بنی اسرائیل کے حالات کا بیان۔

حدیث نمبر: 1441
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: دجال جب نکلے گا تو اس کے ساتھ پانی اور آگ دونوں ہوں گے مگر جس کو لوگ آگ سمجھیں گے وہ درحقیقت ٹھنڈا پانی ہو گا اور جس کو لوگ ٹھنڈا پانی سمجھیں گے وہ جلانے والی آگ ہو گی، پس تم میں سے جو کوئی یہ دور پائے تو ظاہر میں جو آگ معلوم ہو اس میں گر پڑے، وہ حقیقت میں ٹھنڈا میٹھا پانی ہے۔

حدیث نمبر: 1442
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: (پہلے لوگوں میں سے) ایک شخص مرنے لگا تو جب اپنی زندگی سے ناامید ہو گیا تو اپنے گھر والوں کو یہ وصیت کی کہ جب میں مر جاؤں تو بہت ساری لکڑیاں اکٹھا کرنا، پھر آگ سلگانا (مجھے اس میں ڈال دینا) جب آگ میرا گوشت کھا کر ہڈی تک پہنچ جائے اور ہڈی بھی جل کر کوئلہ ہو جائے تو ہڈیاں لے کر خوب پیسنا پھر جس دن زور کی ہوا چلے دیکھتے رہنا، اس دن وہ راکھ دریا میں اڑا دینا (کچھ ہوا میں پھیل جائے اور کچھ سمندر میں) اس کے گھر والوں نے ایسا ہی کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کا سارا بدن اکٹھا کر لیا اور اس سے فرمایا: تو نے ایسا کیوں کیا؟ اس نے کہا کہ پروردگار تیرے ڈر سے۔ پھر اللہ نے اس کو معاف کر دیا۔
1    2    3    4    5    Next