نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
انبیاء کے حالات کے بیان میں

5. اللہ تعالیٰ کا فرمان اس کتاب میں اسماعیل (علیہ السلام) کا واقعہ بھی بیان کیجئیے وہ وعدے کے بڑے سچے تھے“ (سورۃ مریم)۔

حدیث نمبر: 1420
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ اسلم کے کچھ لوگوں پر گزرے جو تیراندازی کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسماعیل کے بیٹو! تیر چلاؤ کیونکہ تمہارے دادا تیرانداز تھے اور میں اس جماعت (ابن اورع) کے ساتھ ہوتا ہوں۔ یہ سن کر دوسری جماعت والوں نے ہاتھ روک لیے (تیر چلانا بند کر دیا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم تیر کیوں نہیں چلا رہے؟ انھوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہم کیسے مقابلہ کریں، آپ تو ان کے ساتھ ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیر چلاؤ میں تم دونوں کے ساتھ ہوں۔