نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
انبیاء کے حالات کے بیان میں


حدیث نمبر: 1408
سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہم آپ پر درود کیسے بھیجیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو اے اللہ محمد! اور ان کی ازواج پر اور ان کی اولاد پر اپنی رحمت نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد پر اپنی رحمت نازل فرمائی تھی اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اور ان کی ازواج پر اور ان کی اولاد پر برکت نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد پر برکت نازل فرمائی، بیشک تو خوبیوں والا بڑائی والا ہے۔

حدیث نمبر: 1409
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم (قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بغیر ختنہ اکٹھے کیے جاؤ گے۔ پھر انھوں نے یہ آیت پڑھی: جیسے ہم نے پہلی دفعہ پیدا کیا تھا اسی طرح دوبارہ کریں گے، یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے اور ہم اسے ضرور کر کے (ہی) رہیں گے۔ (الانبیاء: 104) اور قیامت کے دن سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے اور میری امت میں سے کئی لوگ بائیں (دوزخ کی) طرف کھینچ لیے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ یہ تو میرے ساتھی ہیں، یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ تو کہا جائے گا کہ یہ لوگ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی تو اسلام سے پھر گئے تھے تو اس وقت میں وہی کہوں گا جو ایک نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام) نے کہا تھا کہ اور میں جب تک ان میں رہا، ان پر گواہ رہا (ان کا حال دیکھتا رہا) .... تو زبردست ہے، حکمت والا ہے۔ (المائدہ: 117 , 118)
Previous    1    2    3    4    5    6    Next