نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان

10. مسلمانوں کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے چوٹیوں پر پھرتا رہے۔

حدیث نمبر: 1393
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل میں کچھ لوگ غائب ہو گئے، کوئی نہیں جانتا تھا کہ انھوں نے کیا کیا، ان کی صورتیں مسخ ہو گئیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ وہ لوگ چوہا بن گئے، کیونکہ اگر اونٹ کا دودھ چوہے کے سامنے رکھو تو وہ نہیں پیتا (بنی اسرائیل کے دین میں اونٹ حرام تھا) اور جب بکری کا دودھ رکھو تو پی جاتا ہے۔ پس میں (ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے یہ حدیث سیدنا کعب رضی اللہ عنہ سے بیان کی تو انھوں نے کہا کہ تم نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ میں نے کہا ہاں۔ (سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے) مجھ سے باربار یہی پوچھا تو میں نے کہا (کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنی) تو کیا میں توراۃ پڑھتا ہوں؟

حدیث نمبر: 1394
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کفر کی چوٹی پورب (مشرق) کی طرف ہے اور فخر اور بڑائی (تکبر) گھوڑے والوں، اونٹ والوں اور زمینداروں میں ہے، سکون (قلب) اطمینان بکری والوں میں ہے۔
1    2    Next