نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان


حدیث نمبر: 1373
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس حالت میں کہ میں سو رہا تھا تو میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا، ایک عورت ایک محل کے گوشہ میں وضو کر رہی تھی، میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ عمر رضی اللہ عنہ کا ہے تو میں نے ان کی غیرت کا خیال کیا اور پیچھے ہٹ آیا۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور کہا کہ یا رسول اللہ! (کیا) میں آپ پر غیرت کروں گا؟

حدیث نمبر: 1374
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں کے چاند کی طرح روشن ہو گی۔ ان لوگوں کو نہ تھوک آئے گا نہ ناک کا لعاب اور نہ وہ وہاں پاخانہ کریں گے، ان کے برتن وہاں سونے کے ہوں گے اور ان کی کنگھیاں سونے چاندی کی اور ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کا پسینا مشک کا (یعنی کستوری جیسا خوشبودار) ہو گا، ان میں سے ہر ایک کے لیے ایسی حسین و جمیل اور نازک مزاج دو، دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا۔ اہل جنت میں نہ باہم اختلاف ہو گا اور نہ دشمنی، ان سب کے دل ایک ہوں گے وہ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کریں گے۔
Previous    1    2    3    4    5    Next