نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
خمس کے فرض ہونے کا بیان


حدیث نمبر: 1333
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس حال میں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ وہ لوگ بھی تھے جو حنین سے واپس آ رہے تھے، اعرابی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگنے لگے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دھکیل کر ایک ببول کے درخت کے نیچے لے گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر اس میں اٹک کر رہ گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور فرمایا: میری چادر مجھے دے دو۔ اگر میرے پاس ان درختوں کے برابر اونٹ ہوں تو میں ان (اونٹوں) کو تمہارے درمیان تقسیم کر دوں اور تم مجھے بخیل، جھوٹ بولنے والا اور تھوڑے دل والا ہرگز نہ پاؤ گے۔

حدیث نمبر: 1334
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جا رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم پر (اس وقت) ایک موٹے حاشیہ کی نجرانی چادر تھی تو ایک اعرابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑ لیا اور زور سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دبایا، یہاں تک کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن مبارک کے ظاہری حصے پر دیکھا کہ بوجہ اس کے زور سے دبانے کے، چادر کے حاشیہ کا نشان پڑ گیا تھا۔ اس کے بعد اس اعرابی نے کہا کہ مجھے بھی اللہ کے اس مال میں سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہے دلوا دیجئیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور مسکرائے اس کے بعد اسے کچھ دے دینے کا حکم فرما دیا۔
Previous    1    2    3    Next