نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں


حدیث نمبر: 1273
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (بیعت رضوان میں) بیعت کی۔ بعد اس کے میں ایک درخت کے سایہ کی طرف چلا گیا۔ جب لوگوں کا ہجوم کم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: اے ابن اکوع! کیا تم بیعت نہ کرو گے؟ تو میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں تو بیعت کر چکا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر بھی۔ چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوبارہ بیعت کی۔ پوچھا گیا کہ ابومسلم (یہ سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے) اس دن کس بات پر تم نے بیعت کی تھی تو انھوں نے کہا: موت پر۔

حدیث نمبر: 1274
سیدنا مجاشع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے بھائی کے بیٹے کو لے کر آیا اور میں نے عرض کی کہ آپ ہم سے ہجرت پر بیعت لے لیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہجرت تو اپنے لوگوں کے لیے ختم ہو چکی ہے۔ میں نے عرض کی پھر آپ کس بات پر ہم سے بیعت لیں گے؟ تو فرمایا: اسلام اور جہاد پر۔
Previous    1    2