نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں

25. بازاروں کی نسبت کیا کہا گیا ہے؟

حدیث نمبر: 1009
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دن کے وقت نکلے نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے باتیں کر رہے تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کر رہا تھا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنی قینقاع کے بازار میں تشریف لے گئے۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے مکان کے صحن میں تشریف فرما ہو گئے اور فرمایا: بچہ کہاں ہے، بچہ کہاں ہے؟ مگر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو تھوڑی دیر روکے رکھا۔ میں نے سمجھا کہ وہ انھیں کچھ پہنا رہی ہیں یا غسل کروا رہی ہیں۔ اس کے بعد وہ دوڑتے ہوئے آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں لپٹا لیا اور بوسہ دیا اور دعا فرمائی: اے اللہ! تو اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے بھی محبت فرما۔

حدیث نمبر: 1010
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک لشکر کعبہ پر چڑھائی کے ارادہ سے آئے گا پھر جب وہ مقام بیداء میں پہنچے گا تو سب لوگ زمین پر دھنس جائیں گے۔ (ام المؤمنین) کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی، یا رسول اللہ! سب لوگ کیونکر دھنس جائیں گے حالانکہ ان میں ان کے بازار بھی ہوں گے اور بعض لوگ ایسے ہوں گے جو ان میں سے نہ ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب لوگ دھنس جائیں گے مگر ان کا حشر ان کی نیت کے موافق ہو گا۔
1    2    Next