نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
السيرة النبوية وفيها الشمائل
سیرت نبوی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عادات و اطوار

2674. ہر مسلمان پناہ دے سکتا ہے

حدیث نمبر: 4063
-" يا أم هانئ! قد أجرنا من أجرت، وأمنا من أمنت".
سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے فتح مکہ والے دن اپنے سسرال کے دو آدمیوں کو پناہ دی اور ا‏‏‏‏ن کو گھر میں داخل کر کے دروازہ بند کر دیا۔ میری ماں کا بیٹا علی بن ابوطالب آیا اور ا‏‏‏‏ن دونوں پر تلوار سونت لی۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلی گئی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہ تھے، البتہ سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا موجود تھیں، لیکن وہ مجھ پر اپنے خادند سے بھی زیادہ سخت تھیں۔ اچانک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، آپ پر غبار کے اثرات تھے۔ جب میں نے آپ کو ساری بات بتلائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ام ہانی! جس کو تو نے پناہ دی ا‏‏‏‏س کو ہم نے پناہ دی اور جس کو تو نے امن دیا ا‏‏‏‏س کو ہم نے امن دیا۔