نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2422. نیک لوگ بھی عذاب الٰہی میں رگڑے جاتے ہیں، لیکن . . .

حدیث نمبر: 3745
-" يا عائشة! إن الله إذا أنزل سطوته بأهل نقمته وفيهم الصالحون، فيصابون معهم، ثم يبعثون على نياتهم [وأعمالهم]".
سیدہ عائشہ رضی اللہ کہتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب اللہ تعالیٰ اہل زمین پر اپنا عذاب نازل کرے گا تو ان میں نیکوکار لوگ بھی ہوں گے، آیا وہ بھی (‏‏‏‏برے لوگوں کے ساتھ) ہلاک ہو جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! جب اللہ تعالیٰ سزا کے مستحق لوگوں پر اپنا عذاب نازل کریں گے اور ان میں نیک لوگ بھی ہوئے تو وہ بھی ان کی طرح اسی عذاب میں مبتلا ہو جائیں گے، پھر انہیں ان کی نیتوں اور عملوں کے مطابق اٹھایا جائے گا۔

حدیث نمبر: 3746
-" طائفة من أمتي يخسف بهم يبعثون إلى رجل، فيأتي مكة، فيمنعه الله منهم ويخسف بهم، مصرعهم واحد ومصادرهم شتى، إن منهم من يكره، فيجيء مكرها".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ» کہتے ہوئے نیند سے بیدار ہوئے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو کیا ہوا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے ایک گروہ کو دھنسایا جا رہا ہے، وہ ایک آدمی کی قیادت میں چلیں گے، وہ (‏‏‏‏ان کو لے کر) مکہ پر چڑھائی کر دے گا، اللہ تعالیٰ مکہ کی حفاظت کرے گا اور ان سب کو زمین میں دھنسا دے گا، ان کی ہلاکت کی جگہ تو ایک ہی ہو گی لیکن (‏‏‏‏زمین سے دوبارہ) نکلنے کے مقامات مختلف ہوں گے، کیونکہ ان میں کچھ لوگ (‏‏‏‏اپنی رضامندی سے نہیں بلکہ) مجبور ہو کر آئے ہوں گے۔