نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر


حدیث نمبر: 3645
- (يا عائشةُ! العربُ يومئذٍ قليلٌ. (يعني: بين يدي الدجال). فقلت: ما يُجْزِي المؤمنين يومئذٍ من الطعامِ؟ قال: ما يُجْزِي الملائكة؛ التسبيحُ والتكبيرُ والتحميدُ والتهليلُ).
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کے زمانے کی شدید مزاحمتوں کا ذکر کیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس وقت عرب کہاں ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! ان دنوں عرب تھوڑے ہوں گے۔ میں نے کہا: تو پھر کون سی چیز مومنوں کو کھانے سے کفایت کرے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو فرشتوں کو کفایت کرتی ہے تسبیح، تکبیر، تحمید اور تہلیل۔ ‏‏‏‏ میں نے کہا: ان دنوں میں کون سا مال بہتر ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا خادم جو اپنے آقاؤں کو پانی پلا دے گا، رہا مسئلہ کھانے کا تو وہ تو (‏‏‏‏سرے سے) نہیں ہو گا۔

حدیث نمبر: 3646
-" الدجال عينه خضراء كالزجاجة، ونعوذ بالله من عذاب القبر".
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دجال کی آنکھ شیشے کی طرح سبز ہو گی اور ہم عذاب قبر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ہیں۔
Previous    1    2    3    4    Next