نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2355. دجال اور اس کی شکل اور صفات

حدیث نمبر: 3643
- (أَراني اللّيلةَ عند الكعبةِ، فرأيتُ رجُلاً آدمَ، كأحسنِ ما أنتَ راءٍ من أُدمِ الرِّجالِ، له لِمَّةٌ كأحسنِ ما أنتَ راءٍ من اللِّمَم، قد رجَّلَها فهي تقطُر ماءً، متكئاً على رجُلين أو على عواتق رجلينِ، يطوفُ بالكعبةِ، فسألتُ: من هذا؟ قيل: هذا المسيحُ ابنُ مريمَ. ثمّ إذا أنا برجلٍ جَعدٍ قطَطٍ، أعور العينِ اليمنَى، كأنّها عِنّبةٌ طافية، فسألتُ: من هذا؟ فقيل لي: هذا المسيحُ الدّجالُ).
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے آج رات اپنے آپ کو خواب میں کعبہ کے پاس دیکھا، میں نے ایک گندمی رنگ کا آدمی دیکھا تھا، اس رنگ میں وہ انتہائی خوبصورت آدمی تھا، اس کی بہت خوبصورت زلفیں تھیں، اس نے کنگھی کر رکھی تھی اور ان سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے، اس نے دو آدمیوں یا دو آدمیوں کے کندھوں پر ٹیک لگا رکھی تھی اور وہ بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا یہ آدمی کون ہے؟ کہا گیا کہ یہ مسیح بن مریم (‏‏‏‏علیہ السلام) ہیں۔ پھر اچانک میں نے ایک اور آدمی دیکھا جو چھوٹے گھونگھریالے بالوں والا تھا، اس کی دائیں آنکھ کانی تھی اور وہ خو شئہ انگور میں ابھرے ہوئے دا نے کی طرح لگتی تھی۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ مجھے کہا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔

حدیث نمبر: 3644
-" الدجال الأعور هجان أزهر (وفي رواية أقمر) كأن رأسه أصلة أشبه الناس بعبد العزى بن قطن، فإما هلك الهلك، فإن ربكم تعالى ليس بأعور".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دجال کانا ہو گا، اس کا رنگ سفید ہو گا، ایسے لگتا ہے کہ اس کا سر چھوٹے مہلک سانپ (‏‏‏‏کے سر) کی طرح (‏‏‏‏یعنی اس کا سر بہت چھوٹا) ہو گا، لوگوں میں عبدالعزی بن قطن اس کے زیادہ مشابہ ہے، (‏‏‏‏ذہن نشین کر لو کہ مشابہت میں پڑ کر) ہلاک ہونے والے ہلاک ہوتے رہیں، بیثک تمہارا رب کانا نہیں ہے۔
1    2    3    4    Next