نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2343. زمانہ فتن کے احکام

حدیث نمبر: 3616
-" اكسروا قسيكم ـ يعني في الفتنة ـ واقطعوا أوتاركم، والزموا أجواف البيوت، وكونوا فيها كالخير من ابني آدم".
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتنوں میں اپنی کمانیں توڑ دینا اور ان کی تانتیں کاٹ دینا، اپنے گھروں کے اندر ہی رہنا اور آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں میں سے نیک بیٹے کی طرح (‏‏‏‏جنگ و جدل سے دست کش) ہو جانا۔

حدیث نمبر: 3617
-" كيف بك يا عبد الله بن عمرو إذا بقيت في حثالة من الناس مرجت عهودهم وأماناتهم، واختلفوا فصاروا هكذا: وشبك بين أصابعه قال: قلت: يا رسول الله ما تأمرني؟ قال: عليك بخاصتك، ودع عنك عوامهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عبداللہ بن عمرو! اس وقت تیرا کیا بنے گا جب تو گھٹیا اور ادنی درجے کے لوگوں میں باقی رہ جائے گا، ان کے عہد و پیمان اور امانت و دیانت میں کھوٹ پیدا ہو جائے گی، وہ اختلاف و افتراق میں پڑ جائیں گے اور وہ اس طرح خلط ملط ہو جائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کر دیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے ایسے حالات میں کیا حکم دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی فکر کرنا اور عوام الناس (‏‏‏‏کے معاملات میں) نہ پڑنا۔
1    2    3    Next