نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2333. قرب قیامت کی مثال

حدیث نمبر: 3602
- (إنْ يَعشْ هذا الغلامُ؛ فعسَى أنْ لا يدركَه الهَرَمُ حتّى تَقومَ السّاعةُ).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: قیامت کب برپا ہو گی؟ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس محمد نامی انصاری بچہ موجود تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جواب دیا: ا گر یہ بچہ زندہ رہا تو ممکن ہے کہ بوڑھا ہونے سے پہلے قیامت قائم ہو جائے۔ یہ حدیت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی مروی ہے۔

حدیث نمبر: 3603
- (بُعثت والساعة كهاتين- وضمَّ إصبعيه الوسَّطى والتي تلي الإبهام-، وقال: ما مثلي ومثل الساعة إلا كفرسي رهان. ثم قال: ما مثلي ومثل الساعة إلا كمثل رجُلٍ بعثه قومٌ طليعةُ، فلمّا خشي أن يسبق؛ ألاح بثوبه: أتيتم أتيتم، أنا ذاك، أنا ذاك).
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح قریب قریب بھیجا گیا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (‏‏‏‏تمثیل پیش کرتے ہوئے) شہادت والی اور بڑی انگلی کو آپس میں ملا دیا، نیز فرمایا: میری اور قیامت کی مثال مقابلے میں بھاگنے والے دو گھوڑوں کی طرح ہے (‏‏‏‏ جو ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں)۔ پھر فرمایا: میری اور قیامت کی مثال اس آدمی کی طرح ہے، جسے لوگوں نے بطور جاسوس آگے بھیج دیا، اسے اندیشہ ہوا کہ دشمن تو مجھ سے پہلے پہنچ جائے گا تو اس نے کپڑا ہلایا اور کہا: تم دشمنوں کے سامنے آ گئے، تم دشمنوں کے سامنے آ گئے، میں یہ ہوں، میں یہ ہوں۔