نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2328. تعارف کے لیے اللہ تعالی کا اپنی پنڈلی منکشف کرنا، روز قیامت ہر عابد اپنے معبود کے ساتھ ہو گا

حدیث نمبر: 3561
-" إذا جمع الله العباد بصعيد واحد نادى مناد: يلحق كل قوم بما كانوا يعبدون ويبقى الناس على حالهم، فيأتيهم فيقول: ما بال الناس ذهبوا وأنتم ههنا؟ فيقولون: ننتظر إلهنا، فيقول: هل تعرفونه؟ فيقولون: إذا تعرف إلينا عرفناه فيكشف لهم عن ساقه، فيقعون سجدا وذلك قول الله تعالى: * (يوم يكشف عن ساق ويدعون إلى السجود فلا يستطيعون) * ويبقى كل منافق، فلا يستطيع أن يسجد، ثم يقودهم إلى الجنة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جب اللہ تعالیٰ بندوں کو ایک جگہ پر اکھٹا کرے گا تو منادی کرنے والا آواز دے گا: ہر کوئی اپنے اپنے معبودوں کے ساتھ مل جائے۔ تمام لوگ اپنے اپنے معبودوں کے ساتھ مل جائیں گے۔ کچھ لوگ اپنی سابقہ حالت پر کھڑے رہیں گے، اللہ تعالیٰ ان کے پاس آئے گا اور پوچھے گا: کیا وجہ ہے، لوگ چلے گئے ہیں اور تم یہیں کھڑے ہو؟ وہ کہیں گے: ہم اپنے معبود کا انتظار کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا: کیا تم اپنے معبود کو پہچانتے ہو؟ وہ کہیں گے: اگر وہ ہمیں اپنا تعارف کروا دے تو ہم پہچان لیں گے۔ اتنے میں اللہ تعالیٰ اپنی پنڈلی سے پردہ اٹھائے گا، وہ سجدہ میں گر پڑیں گے۔ اللہ تعالیٰ کے اس قول جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور سجدے کے لیے بلائیں جائیں گے تو (‏‏‏‏سجدہ) نہ کر سکیں گے۔ (‏‏‏‏سورۂ قلم: ۴۲) کا یہی مصداق ہے۔ منافق کھڑے کے کھڑے رہ جائیں گے اور سجدہ نہیں کر سکیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ جنت کی طرف ان کی رہنمائی فرمائے گا۔

حدیث نمبر: 3562
-" نحن يوم القيامة على كوم فوق الناس، فتدعى الأمم بأوثانها وما كانت تعبد، الأول فالأول، ثم يأتينا ربنا بعد ذلك فيقول: ما تنتظرون؟ فيقولون: ننتظر ربنا، فيقول: أنا ربكم، فيقولون: حتى ننظر إليك، فيتجلى لهم يضحك، فيتبعونه".
ابوزبیر کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے قیامت کے دن آنے کے بارے میں سوال کیا۔ انہوں نے جواباً مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی: ہم روز قیامت عام لوگوں سے بلند ایک ٹیلے پر ہوں گے، امتوں کو ان کے بتوں اور معبودوں سمیت پکارا جائے گا، وہ یکے بعد دیگرے آئیں گی، پھر، ہمارا رب ہمارے پاس آئے گا اور پوچھے گا: تم لوگ کس چیز کا انتظار کر رہے ہو؟ ہم کہیں گے: ہم اپنے رب کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ فرمائے گا: میں تمہارا رب ہوں۔ ہم کہیں گے: (‏‏‏‏اپنے سامنے سے پردہ چاک کرو) تاکہ ہم تجھے دیکھ سکیں۔ سو اللہ تعالیٰ ہنستے ہوئے ان کے سامنے ظاہر ہوں گے اور وہ ان کے پیچھے چل پڑیں گے۔
1    2    Next