نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2321. حبشی کعبہ کو تباہ و برباد کر دیں گے، اگر حرم امن والا ہے تو اس میں لڑائیاں کیوں ہوئیں

حدیث نمبر: 3552
-" اتركوا الحبشة ما تركوكم، فإنه لا يستخرج كنز الكعبة إلا ذو السويقتين من الحبشة".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حبشیوں کو اس وقت تک نہ چھیڑو، جب تک وہ تمہیں نہ چھیڑیں، کیونکہ کعبہ کے خزانے کو لوٹنے والا حبشہ کا چھوٹی پنڈلیوں والا آدمی ہو گا۔

حدیث نمبر: 3553
-" يبايع لرجل بين الركن والمقام، ولن يستحل البيت إلا أهله، فإذا استحلوه فلا تسأل عن هلكة العرب، ثم تأتي الحبشة فيخربونه خرابا لا يعمر بعده أبدا، وهم الذين يستخرجون كنزه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کی حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان بیعت کی جائے گی۔ بیت اللہ کی حرمتوں کو پامال کرنے والے اہل بیت اللہ ہی ہوں گے۔ جب وہ ایسا کریں گے تو پھر عربوں کی ہلاکت و بردبادی محتاج بیان نہ رہے گی، پھر حبشی لوگ کعبہ کو ویران کر دیں اور اس کے بعد اسے آباد نہیں کیا جائے، یہی لوگ اس کے خزانے نکال لیں گے۔
1    2    Next