نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر

2318. سیدنا عثمان برحق خلیفہ رسول تھے

حدیث نمبر: 3545
- (إنَّكم تَلقَونَ بَعدي فِتنةً واختلافاً- أو قال: اختلافاً وفتنةً-، فقال له قائلٌ من الناس: فمن لنا يا رسولَ اللهِ؟! قال: عليكم بالأمينِ وأصحابهِ، وهو يشيرُ إلى عثمان بذلك).
موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں: مجھے میرے نانا ابوحبیبہ نے بیان کیا کہ وہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے گھر، جس میں وہ محصور تھے، داخل ہوئے، انہوں نے دیکھا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے کچھ باتیں کرنے کے لیے اجازت طلب کی۔ انہوں نے اجازت دے دی، وہ کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی اور کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: تم لوگ میرے بعد فتنے اور اختلاف میں پڑ جاؤ گے۔ کسی کہنے والے نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس وقت (‏‏‏‏کون سا قائد) ہمارے حق میں بہتر ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عثمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس امین اور اس کے ساتھیوں کو لازم پکڑنا۔

حدیث نمبر: 3546
- (تَهجُمون على رجلٍ مُعتَجرٍ ببردٍ حَبِرَةٍ، يبايعُ الناسَ، من أهل الجنة)
سیدنا عبداللہ بن حوالہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: اچانک تم ایسے آدمی پر (‏‏‏‏بیعت کرنے کے لیے) ٹوٹ پڑو گے، جس نے دھاری دار چادر لپیٹی ہو گی، وہ لوگوں سے بیعت لے گا، اس حال میں کہ وہ جنتی ہو گا۔ (‏‏‏‏ایک دن آیا کہ) ہم نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی بیعت کرنے کے لیے ان پر ہجوم کیا اور انہوں نے دھاری دار چادر لپیٹی ہوئی تھی۔
1    2    Next