نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر


حدیث نمبر: 3541
-" أبشر عمار، تقتلك الفئة الباغية".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار! خوش ہو جا، تجھے باغی گروپ قتل کرے گا۔

حدیث نمبر: 3542
-" لتقاتلنه وأنت ظالم له. يعني الزبير وعليا رضي الله عنهما".
ابوحرب بن ابو اسود کہتے ہیں: میں سیدنا علی اور سیدنا زبیر رضی اللہ عنہما کے پاس موجود تھا، سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ اپنی سواری پر صفوں کو چیرتے ہوئے واپس جا رہے تھے، ان کا بیٹا سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ ان کے سامنے آیا اور پوچھا: آپ کو کیا ہو گیا؟ انہوں نے کہا: سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے مجھے ایسی حدیث بیان کی جو میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس سے ضرور لڑے گا اور تو اس کے حق میں ظالم ہو گا۔ سو میں اس سے قتال نہیں کرتا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ لڑنے کے لیے تھوڑے آئے ہیں؟ آپ تو لوگوں کے مابین صلح کروانے کے لیے آئے ہیں، ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے ذریعے اس معاملے کا تصفیہ کر دے۔ انہوں نے کہا: میں نے تو قتال نہ کرنے کی قسم اٹھا لی ہے۔ سیدنا عبداللہ نے کہا: (‏‏‏‏ تو بطور کفارہ) جرجس نامی غلام کو آزاد کر دو اور لوگوں کے درمیان صلح کروانے تک یہیں ٹھہرے رہو۔ سو انہوں نے اپنے غلام جرجس کو آزاد کر دیا اور وہیں ٹھہر گئے، لیکن جب لوگوں کا معاملہ مختلف فیہ ہو گیا (‏‏‏‏ اور صلح نہ ہو سکی) تو وہ اپنے گھوڑے پر سوار ہو کر چلے گئے۔
Previous    1    2    3    Next