نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

2312. عجمی لوگوں کی فضیلت

حدیث نمبر: 3533
-" رأيت غنما كثيرة سوداء، دخلت فيها غنم كثيرة بيض، قالوا: فما أولته يا رسول الله؟ قال: العجم، يشركونكم في دينكم وأنسابكم. قالوا: العجم يا رسول الله؟ قال: لو كان الإيمان معلقا بالثريا لناله رجال من العجم، وأسعدهم به الناس" (¬1).
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏میں نے خواب میں سیاہ رنگ کی بہت زیادہ بکریاں دیکھیں، ان میں بڑی تعداد میں سفید رنگ کی بکریاں داخل ہو گئیں۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے اس خواب کی کیا تعبیر کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عجمی لوگ تمہارے دین اور نسب میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! عجم؟ (‏‏‏‏ یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ایمان ثریا ستارے کے ساتھ معلق ہوتا تو عجم کے بعض لوگ اس تک بھی رسائی حاصل کر لیتے، (‏‏‏‏ذہن نشین کر لو کہ) وہ انتہائی سعادت مند لوگ ہوں گے۔