نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3528
- (يطلُعُ عليكم أهلُ اليمن كأنّهم السّحاب، هم خيارُ من في الأرض. فقال رجلٌ من الأنصار: ولا نحنُ يا رسولَ الله؟! فسكت، قال: ولا نحن يا رسول الله؟! فسكت، قال: ولا نحن يا رسول الله؟! فقال في الثالثة كلمةً ضعيفةً: إلا أنتُم).
محمد بن جبیر بن مطعم اپنے باپ سیدنا جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شاہراہ مکہ پر بیٹھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یمن کے لوگ تمہارے پاس آئیں گے، گویا کہ وہ بادل ہیں، وہ (‏‏‏‏اہل) زمین میں سے بہترین لوگ ہیں۔ ایک انصاری آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا وہ ہم سے بھی (‏‏‏‏بہتر) ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔ اس نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم (‏‏‏‏سب سے بہتر) نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاموشی اختیار کی۔ اس نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم (‏‏‏‏سب سے بہتر) نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری دفعہ پست آواز میں فرمایا: سوائے تمہارے۔

حدیث نمبر: 3529
- (لما نزلت: (إذا جاء نصر الله والفتح)، قال: أتاكم أهل اليمن؛ هم أرق قلوباً، الإيمان يمان، الفقه يمان، الحكمة يمانية).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی ‏‏‏‏ جب اللہ کی مدد اور فتح آ جائے گی۔ (‏‏‏‏سورئ نصر: ۱) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏تمہارے پاس اہل یمن آ گئے ہیں وہ نرم دل والے ہیں اور یمنی ایمان، یمنی فقہ اور یمنی حکمت و دانائی (‏‏‏‏بہترین چیزیں ہیں)۔
Previous    1    2