نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

2301. مدینہ منورہ کی فضیلت

حدیث نمبر: 3498
-" إنما المدينة كالكير تنفي خبثها، وينصع طيبها".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بدو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اسلام پر بیعت کی، لیکن اسے مدینہ میں بخار ہو گیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے میری بیعت واپس کر دو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کر دیا۔ وہ دوسری مرتبہ آیا اور کہا: مجھے میری بیعت واپس کر دو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کر دیا۔ وہ تیسری دفعہ آیا اور کہا: مجھے میری بیعت واپس کر دو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کر دیا (‏‏‏‏بالآخر اجازت نہ ملنے کے باوجود) وہ بدو مدینہ منورہ سے نکل گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ تو دھونکنی اور بھٹی ہے، یہ خبیث چیز کی نفی کر دیتا ہے اور طیب چیز کو نکھارتا ہے۔ ‏‏‏‏

حدیث نمبر: 3499
- (إنها طَيْبةُ، تَنفِي الخَبَثَ؛ كما تنفِي النارُ خَبَثَ الفِضّةِ).
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ (‏‏‏‏مدینہ) طیبہ ہے، یہ (‏‏‏‏گناہوں کی) خباثت کی اس طرح نفی کرتا ہے جیسے آگ چاندی کے کھوٹ کو ختم کر دیتی ہے۔ یہ حدیث سیدنا زید بن ثابت، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا جابر، سیدنا ابوامامہ اور سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی گئی ہے۔
1    2    3    4    Next