نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

2283. ابوطالب کے حق میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش

حدیث نمبر: 3466
- عن أبي سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر عنده عمه أبو طالب، فقال:" لعله تنفعه شفاعتي يوم القيامة فيجعل في ضحضاح من نار يبلغ كعبيه يغلي منه دماغه".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ان کے چچا ابوطالب کا ذکر کیا گیا، آپ نے فرمایا: ممکن ہے کہ میری سفارش اسے روز قیامت فائدہ دے اور اسے کم مقدار آگ میں ڈال دیا جائے، جو اس کے ٹخنوں تک پہنچے گی اور اس کی حرارت سے اس کا دماغ کھولنا شروع ہو جائے گا۔

حدیث نمبر: 3467
- عن العباس بن عبد المطلب أنه قال: يا رسول الله، هل نفعت أبا طالب بشيء فإنه كان يحوطك ويغضب لك؟ قال:" نعم هو في ضحضاح من نار ولولا أنا (أي شفاعته) لكان في الدرك الأسفل من النار".
سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں اے اللہ کے رسول! کیا آپ کے چچا ابوطالب کو آپ سے کوئی فائدہ ہوا ہے، کیونکہ وہ آپ کی حفاظت کرتا تھا اور آپ کی خاطر غصے ہوتا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اب وہ کم مقدار آگ میں ہو گا، اگر میری شفاعت نہ ہوتی تو وہ جہنم کے نچلے طبقے میں ہوتا۔