نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

2246. سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی فضیلت

حدیث نمبر: 3416
-" نعم عبد الله خالد، سيف من سيوف الله".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگ آپ کے سامنے سے گزرنے لگ گئے اور آپ یوں پوچھنے لگ گئے: ابوہریرہ! یہ کون ہے؟ میں کہتا کہ یہ فلاں آدمی ہے۔ آپ فرماتے وہ تو اللہ تعالیٰ کا نیک بندہ ہے۔ اتنے میں کوئی اور گزرتا تو پوچھتے: ابوہریرہ! یہ کون ہے؟ میں کہتا کہ فلاں آدمی ہے۔ آپ فرماتے: ‏‏‏‏وہ تو برا آدمی ہے۔ حتیٰ کہ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ گزرے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ خالد بن ولید ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خالد اللہ تعالیٰ کا بہترین بندہ ہے، یہ تو اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے۔

حدیث نمبر: 3417
-" خالد من سيوف الله عز وجل، نعم فتى العشيرة".
عبدالملک بن عمیر کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو شام کا گورنر بنا کر بھیجا اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو معزول کر دیا۔ سیدنا خالد نے کہا: اس امت کے امین کو تمہارا امیر بنا کر بھیجا گیا ہے، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس امت کا امین ابوعبیدہ بن جراح ہے۔ سیدنا ابوعبیدہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: خالد، اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے اور وہ اپنے قبیلے کا بہترین نوجوان ہے۔