نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3360
ـ (لمّا نزلتْ هذه الآيةُ:"ليسَ على الذينَ آمنُوا وعمِلُوا الصالحاتِ جُناحٌ فيما طَعِمُوا إذا ما اتَّقَوا وآمنُوا وعمِلُوا الصالحاتِ ثم اتّقَوا وآمنُوا ثم اتّقَوا وأحسَنُوا والله يحب المحسنين"؛ قال لي [يعني: ابن مسعود]: «قيل لي: أنت منهم»).
سیدنا عبداللہ بن مسعو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: ‏‏‏‏ ایسے لوگوں پر جو کہ ایمان رکھتے ہیں اور نیک کام کرتے ہیں، اس چیز میں کوئی گناہ نہیں، جس کو وہ کھاتے پیتے ہیں، جبکہ وہ لوگ تقویٰ رکھتے ہوں اور ایمان رکھتے ہوں اور نیک کام کرتے ہوں، پھر پرہیزگاری کرتے ہوں اور ایمان رکھتے ہو، پھر پر ہیزگاری کرتے ہوں اور خوب نیک عمل کرتے ہوں، اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں سے محبت رکھتے ہیں۔ (‏‏‏‏سورۃ المائدہ: ۹۳) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: مجھے کہا گیا ہے کہ تو بھی ان میں سے ہے۔

حدیث نمبر: 3361
-" رضيت لأمتي ما رضي لها ابن أم عبد".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اپنی امت کے لیے وہی کچھ پسند کیا جو اس کے لیے ام عبد کے بیٹے نے پسند کیا۔
Previous    1    2