نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3335
- (ألا إنّ لكل شيء تركة وضيعة، وإن ترِكَتي وضيعتي الأنصار، فاحفظوني فيهم).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: آگاہ ہو جاؤ! ہر آدمی کی میراث اور جاگیر ہوتی ہے اور میری میراث اور جاگیر انصاری ہیں، ان کے بارے میں میرا خیال رکھنا۔

حدیث نمبر: 3336
-" ألا إن الناس دثاري والأنصار شعاري لو سلك الناس واديا وسلكت الأنصار شعبة لاتبعت شعبة الأنصار ولولا الهجرة لكنت رجلا من الأنصار، فمن ولى أمر الأنصار، فليحسن إلى محسنهم وليتجاوز عن مسيئهم ومن أفزعهم، فقد أفزع هذا الذي بين هاتين. وأشار إلى نفسه صلى الله عليه وسلم".
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر انصاریوں کے حق میں یہ فرماتے ہوئے سنا: عام لوگ فوقانی لباس ہیں اور انصاری تحتانی لباس (‏‏‏‏یعنی مخصوص) لوگ) ہیں، اگر لوگ ایک وادی میں اور انصار کسی دوسری گھاٹی میں چل رہے ہوں تو میں انصاریوں کی گھاٹی میں چلوں گا، اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں بھی انصاریوں میں سے ہوتا، جو آدمی انصار کے معاملات کا والی بنے وہ ان کے نیک لوگوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے اور غلطیاں کرنے والوں سے تجاوز کر جائے۔ جس نے ان کو خوفزدہ کیا اس نے ان دو پہلوؤں کے درمیان والی چیز کو خوفزدہ کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ جملہ ارشاد فرمایا۔
Previous    3    4    5    6    7    8    9    Next