نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3313
-" خير أمتي القرن الذين بعثت فيهم، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم - والله أعلم أذكر الثالث أم لا - ثم يظهر قوم يشهدون ولا يستشهدون وينذرون ولا يوفون ويخونون ولا يؤتمنون، ويفشو فيهم السمن".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے بہترین افراد وہ ہیں جن میں مجھے مبعوث کیا گیا، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ تیسری دفعہ کا ذکر کیا تھا یا نہیں۔ پھر ایسے لوگ آئیں گے جو گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی، وہ نذریں مانیں گے لیکن ان کو پورا نہیں کریں گے، وہ خیانت کریں گے اور امانت دار نہیں ہوں گے اور ان میں (‏‏‏‏دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا عام ہو گا۔

حدیث نمبر: 3314
- (خيرُ النّاسِ قرني الذي أنا منهم، ثمّ الذين يلونَهم، [ثمّ الذين يلونَهم]، ثم ينشَأ أقوامٌ يفشُو فيهم السِّمَنُ، يشهدُون ولا يُستشهَدون، ولهم لَغَطٌ في أسواقِهم).
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ‏‏‏‏ میرے ہم عصر لوگ سب سے بہترین ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر ایسی اقوام منظر عام پر آئیں گی جن میں (‏‏‏‏دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا عام ہو گا، وہ گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور وہ بازاروں میں شور و غل کریں گے۔
Previous    1    2    3    Next