نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

2187. سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی فضیلت

حدیث نمبر: 3286
-" اللهم إني أحبه، فأحببه وأحب من يحبه. يعني الحسن بن علي رضي الله عنهما".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھتا ہوں تو میری آنکھوں سے آنسو بہہ پڑتے ہیں، وجہ یہ ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، میں مسجد میں تھا، آپ نے میرا ہاتھ پکڑا، میں آپ کے ساتھ چل دیا، آپ نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، حتیٰ کہ ہم بنوقینقاع کے بازار پہنچ گئے، آپ نے وہاں چکر لگایا اور ادھر ادھر دیکھا، پھر واپس پلٹ آئے اور میں بھی آپ کے ساتھ تھا، یہاں تک کہ ہم مسجد میں پہنچ گئے۔ آپ وہاں حبوہ باندھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: چھوٹا بچہ کدھر ہے؟ چھوٹے کو ذرا بلا کر لاؤ۔ سو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ دوڑتا ہوا آیا، آپ کی گودی میں گر پڑا اور اپنا ہاتھ آپ کی ڈاڑھی میں داخل کرنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ کھول کر اس کے منہ کو اپنے منہ میں داخل کیا، پھر فرمایا: اے اللہ! میں اسے محبت کرتا ہوں، تو اس سے بھی اور اس سے محبت کرنے والے سے بھی محبت کر۔

حدیث نمبر: 3287
-" اللهم إني أحبه، فأحبه. يعني الحسن بن علي".
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ ان کے کندھے پر بیٹھے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت فرما۔
1    2    3    4    5    Next