نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3277
- (كان يحبُّ علياً).
ابوعبداللہ جدلی کہتے ہیں کہ مجھے سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تم لوگوں کی موجودگی میں منبروں پر برا بھلا کہا جا رہا ہے؟ میں نے کہا: سبحان اللہ! آپ کو کہاں برا بھلا کہا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا: کیا سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ اور ان سے محبت کرنے والوں پر سب و شتم نہیں کیا جا رہا؟ اور میں گواہی دیتی ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے محبت کرتے تھے۔

حدیث نمبر: 3278
-" أما أنت يا جعفر فأشبه خلقك خلقي وأشبه خلقي خلقك وأنت مني وشجرتي، وأما أنت يا علي فختني، وأبو ولدي، وأنا منك وأنت مني، وأما أنت يا زيد فمولاي ومني وإلي، وأحب القوم إلي".
محمد بن اسامہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا جعفر، سیدنا علی اور سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہم جمع ہوئے، سیدنا جعفر نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تم سے زیادہ محبوب ہوں۔ سیدنا زید نے کہا: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تم دونوں سے بڑھ کر محبوب ہوں۔ انہوں نے کہا: چلو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا کر دریافت کرتے ہیں۔ سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: وہ سب آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: جاؤ دیکھو کون ہے؟ میں نے کہا: جعفر، علی اور زید لوگ ہیں، میرے ابا جان! میں انہیں کیا کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کو اندار آنے کی اجازت دے دو۔ وہ سب اندر آ گئے اور کہا: آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ۔ انہوں نے کہا: ہم مردوں کے بارے میں سوال کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: جعفر! تمہارا اخلاق میرے اخلاق کے اور تمہاری جسمانی ساخت میری جسمانی ساخت کے مشابہ ہے اور تو مجھ سے اور میرے نسب میں سے ہے۔ علی! تم میرے داماد ہو، میرے بچوں (‏‏‏‏ حسن و حسین) کے باپ ہو اور تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہو اور زید! تم میرے دوست ہو، تم مجھ سے ہو، میں تمہاراذمہ دار ہوں اور تم مجھے لوگوں میں محبوب ترین ہو۔
Previous    1    2    3    4    5    6    Next