نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص


حدیث نمبر: 3273
- (أبو اليقظان على الفطرة، لا يدَعُها حتى يموت، أو يمسَّهُ الهرم).
بلال بن یحییٰ کہتے ہیں: جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا تو سیدنا حذیفہ کو خواب آیا، انہیں کہا گیا: اے ابوعبداللہ! عثمان کو تو شہید کر دیا گیا ہے اور لوگ اختلاف میں پڑ چکے ہیں، ایسے میں آپ کیا کہیں گے؟ انہوں نے کہا: مجھے سہارا دو۔ انہوں نے ان کو ایک آدمی کے سینے کا سہارا دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ابوالیقظان فطرت (‏‏‏‏اسلام) پر ہے اور اس کو مرنے تک یا انتہائی بوڑھا ہونے تک نہیں چھوڑے گا۔

حدیث نمبر: 3274
-" من آذى عليا فقد آذاني".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے علی کو تکلیف دی، اس نے مجھے تکلیف دی۔ یہ حدیث سیدنا عمرو بن شاس، سیدنا سعد بن ابی وقاص اور سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
Previous    1    2    3    4    5    6    Next