نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم

2122. یوسف علیہ السلام اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عاجزی

حدیث نمبر: 3151
- (لو كنتُ أنا لأسرعتُ الإجابةَ، وما ابتغيتُ العُذْرَ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: «ارْجِعْ إِلَى رَبِّكَ فَاسْأَلْهُ مَا بَالُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي قَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ إِنَّ رَبِّي بِكَيْدِهِنَّ عَلِيمٌ» (یوسف نے کہا:) تو اپنے بادشاہ کے پاس لوٹ جا اور اس سے دریافت کر کہ ہاتھ کاٹنے والی عورتوں کا کیا خیال ہے، بیشک میرا رب ان کے مکر کو جاننے والا ہے۔ (۱۲-يوسف:۵۰) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں ہوتا تو جلدی قبول کر لیتا اور عذر تلاش نہ کرتا۔