نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم


حدیث نمبر: 3095
-" ما يمنعك أن تسمعي ما أوصيك (به)؟ (أن) تقولي إذا أصبحت وإذا أمسيت: يا حي يا قيوم برحمتك أستغيث، وأصلح لي شأني كله، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين أبدا".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو فرمایا: کون سا مانع ہے جو تجھے میری وصیت نہیں سننے دیتا؟ تو صبح و شام یہ دعا پڑ ھا کر: اے زندہ رہنے والے! اپنے بل پر قائم رہ کر اپنے ماسوا چیزوں کی حفاظت کرنے والے! میں تیری رحمت کے ذریعے تجھے مدد کے لیے پکارتی ہوں (‏‏‏‏پکارتا ہوں)، تو میرے تمام معاملات کو سنوار دے اور مجھے لمحہ بھر کے لیے بھی میرے سپرد نہ کر۔

حدیث نمبر: 3096
-" كان [يعلمنا] إذا أصبح [أحدنا أن] يقول: أصبحنا على فطرة الإسلام، وكلمة الإخلاص، ودين نبينا محمد صلى الله عليه وسلم، وملة أبينا إبراهيم حنيفا [مسلما] وما كان من المشركين".
عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابزی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کے وقت یہ دعا پڑھنے کی تعلیم دی: ہم نے فطرت اسلام، کلمہ اخلاص، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین، اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر صبح کی، (‏‏‏‏وہ ابراہیم) جو یکسو مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔
Previous    1    2    3    4    5    Next