نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم


حدیث نمبر: 3078
-" من قال في دبر صلاة الغداة:" لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد يحيي ويميت بيده الخير وهو على كل شيء قدير" مئة مرة، وهو ثان رجليه، كان يومئذ أفضل أهل الأرض عملا إلا من قال مثل ما قال أو زاد على ما قال".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے بعد از نماز فجر سو (‏‏‏‏۱۰۰) دفعہ یہ کلمہ کہا، اس حال میں اس کے پاؤں مڑے ہوئے ہوں (‏‏‏‏یعنی تشہد کی وضع پر بیٹھا ہو): «لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف اسی کے لیے ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اس کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو وہ عمل کے لحاظ سے اہل زمین میں سب سے زیادہ افضل ہو گا، ہاں وہ آدمی جس نے اس کے برابر یا اس سے زیادہ عمل کیا (‏‏‏‏تو اس کا مقام اس کے برابر یا اس سے زیادہ ہو گا)۔

حدیث نمبر: 3079
- (ألا أحدثكم بأمر إن أخذتم به أدركتم من سبقكم، ولم يدرككم أحد بعدكم، وكنتم خير من أنتم بين ظهرانَيه- إلا من عمل مثله-؟! تسبِّحون وتحْمَدون وتكبِّرون خلف كل صلاة ثلاثة وثلاثين).
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے پہلوں کو پالو گے، بعد والے تمہارے (‏‏‏‏مرتبے کو) نہ پہنچ سکیں گے اور تم تمام لوگوں میں بہترین قرار پاؤ گے، مگر وہی شخص جو اسی طرح کا عمل کرے گا۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏عمل یہ ہے) تم لوگ ہر نماز کے بعد «سبحان الله»، «الحمد لله» اور «الله اكبر» تینتیس تینتیس دفعہ کہا کرو۔ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ، سیدنا ابوذر، سیدنا ابودردا، سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث، جسے ان سے ابوصالح نے روایت ہے، فقراء لوگ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مالدار لوگ لے گئے، وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح رکھتے ہیں۔ لیکن ان کے لیے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے، وہ حج کرتے ہیں، عمرہ کرتے ہیں، جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں۔ راوی کہتا ہے: . . . (‏‏‏‏اوپر والی حدیث ذکر کی) (‏‏‏‏تسبیحات کی تعداد کے بارے میں) ہم اختلاف میں پڑھ گئے، کوئی کہتا کہ تینتیس دفعہ «سبحان الله» تینتیس دفعہ «الحمد لله» اور چونتیس دفعہ «الله اكبر» کہنا ہے (‏‏‏‏اور کوئی کچھ اور کہتا)۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور (‏‏‏‏سارا مسئلہ ذکر کیا تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «سبحان الله»، «الحمد لله» اور «الله اكبر» میں سے ہر ایک تینتیس تینتیس بار کہنا ہے۔
Previous    1    2    3    4    Next