نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم


حدیث نمبر: 3024
-" كان أكثر دعائه: يا مقلب القلوب! ثبت قلبي على دينك. فقيل له في ذلك. فقال: إنه ليس آدمي إلا وقلبه بين إصبعين من أصابع الله، فمن شاء أقام ومن شاء أزاغ".
شہر بن حوشب کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: اے ام المؤمنین! جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے پاس ہوتے تو کون سی دعا کثرت سے پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ تر یہ دعا کرتے تھے: اے دلوں کو الٹ پلٹ کرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس دعا کی وجہ پوچھی گئی تو فرمایا: ہر آدمی کا دل اللہ تعالیٰ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہوتا ہے، وہ جس کو چاہے (‏‏‏‏ ‏‏‏‏ہدایت پر) ثابت رکھے اور جس کو چاہے گمراہ کر دے۔

حدیث نمبر: 3025
- (قل: سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر. فعقد الأعرابي على يده، وقضى وتفكر ثم رجع، فتبسم النبي - صلى الله عليه وسلم - قال: تفكر البائس. فجاء فقال: يا رسول الله! سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر؛ هذا لله، فما لي؟ فقال له النبي - صلى الله عليه وسلم -: يا أعرابي! إذا قلت: سبحان الله، قال الله: صدقت، وإذا قلت: الحمد لله، قال الله: صدقت، وإذا قلت: لا إله إلا الله، قال الله: صدقت، وإذا قلت: الله أكبر؛ قال الله: صدقت. وإذا قلت: اللهم! اغفر لي، قال الله: قد فعلت، وإذا قلت: اللهم! ارحمني؛ قال الله: [قد] فعلت، وإذا قلت: اللهم! ارزقني، قال الله: قد فعلت. فعقد الأعرابي على سبع في يده، ثم ولّى).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک بدو، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے کسی بہترین چیز کی تعلیم دیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اس طرح کہا کرو: اللہ پاک ہے، ساری تعریف اللہ کے لیے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اللہ سب سے بڑا ہے۔ بدو نے (‏‏‏‏ان چار چیزوں کو) اپنی انگلیوں پر شمار کیا اور چل دیا لیکن سوچنے کے بعد پھر واپس آ گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا ‏‏‏‏ خستہ حال بدو سوچنے لگ گیا ہے۔ اس نے واپس آ کر کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ پاک ہے، ساری تعریف اللہ کی ہے، اللہ ہی معبود برحق ہے اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ یہ سارے (‏‏‏‏تعریفی) کلمات اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں، میرے لیے کیا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: بدو! جب تو «سبحان الله» ‏‏‏‏ کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: «صدقت» (‏‏‏‏تو نے سچ کہا)۔ جب تو «الحمد لله» کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: «صدقت»، جب تو «لا اله الا الله» کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: «صدقت»، جب تو «‏‏‏‏اللہ اکبر» کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: «صدقت» اور جب تو «اللهم اغفرلى» ‏‏‏‏اے اللہ! مجھے بخش دے کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: میں نے تجھے بخش دیا۔ جب تو «اللهم ارحمنى» ‏‏‏‏ اے اللہ! مجھ پر رحم فرما کہے گا تو اللہ تعالیٰ کہے گا: میں نے تجھ پر رحم کر دیا اور جب تو «اللهم ارزقني» ‏‏‏‏اے اللہ! مجھے رزق دے، تو اللہ تعالیٰ کہے گا: میں نے تجھے رزق دینے کا فیصلہ کر دیا۔ بدو نے اپنے ہاتھ پر یہ سات کلمات شمار کئے اور چل دیا۔
Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next