نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم


حدیث نمبر: 2948
-" إن هذا القرآن أنزل على سبعة أحرف، فأي ذلك قرأتم أحسنتم (وفي رواية: أصبتم)، ولا تماروا فيه، فإن المراء فيه كفر".
ابوقیس، جو عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے غلام تھے، بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کسی آدمی کو قرآن مجید کی ایک آیت تلاوت کرتے سنا اور پوچھا: تجھے کس نے یہ آیت پڑھائی ہے؟ اس نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ انہوں نے کہا: مجھے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھائی ہے، لیکن کسی اور انداز میں۔ وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور ایک نے کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں آیت۔ پھر اس نے اس کی تلاوت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ایسے ہی نازل ہوئی (‏‏‏‏جیسے تو نے پڑھی ہے)۔ دوسرے نے کہا: اے اللہ کے رسول! پھر اس نے وہی آیت (‏‏‏‏دوسرے انداز میں) پڑھی اور کہا: اے اللہ کے رسول! کیا یہ آیت اس طرح نازل نہیں ہوئی (‏‏‏‏جس طرح میں نے پڑھی)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسی طرح نازل ہوئی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (‏‏‏‏حتمی فیصلہ دیتے ہوئے) فرمایا: بلاشبہ یہ قرآن مجید سات لہجوں پر نازل ہوا، جس لہجے پر پڑھو گے، درست پڑھو گے۔ (‏‏‏‏بس یاد رکھو کہ) قرآن مجید کے معاملے میں جھگڑنا نہیں، کیونکہ ایسا جھگڑا کفر ہے۔

حدیث نمبر: 2949
-" إن هذا القرآن أنزل على سبعة أحرف، فاقرأوا ولا حرج ولكن لا تختموا ذكر رحمة بعذاب ولا ذكر عذاب برحمة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ قرآن سات لہجوں پر نازل ہوا، اس کی تلاوت کیا کرو، (‏‏‏‏کسی لہجے میں) کوئی حرج نہیں، (‏‏‏‏اتنی بات ضرور ہے کہ) رحمت کے ذکر کو عذاب کے ساتھ اور عذاب کے ذکر کو رحمت کے ساتھ ختم نہ کرو۔
Previous    1    2    3