نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا

1915. تعظیماً کھڑے ہونا کیسا ہے؟

حدیث نمبر: 2838
-" من أحب أن يتمثل له الناس قياما، فليتبوأ مقعده من النار".
ابومجلز کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ ایک گھر میں داخل ہوئے، اس میں سیدنا عبداللہ بن زبیر اور سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ ابن عامر کھڑے ہو گئے اور ابن زبیر، جو زیادہ سنجیدہ اور باوقار تھے، بیٹھے رہے۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ابن عامر! بیٹھ جاؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو یہ چاہتا ہے کہ لوگ اس کے سامنے کھڑے ہوں، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں تیار کر لے۔

حدیث نمبر: 2839
-" ما كان في الدنيا شخص أحب إليهم رؤية من رسول الله صلى الله عليه وسلم وكانوا إذا رأوه لم يقوموا له، لما كانوا يعلمون من كراهيته لذلك".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہ نسبت دنیا میں کوئی ایسی شخصیت نہیں تھی کہ جس کا دیدار کرنا صحابہ کرم کو سب سے زیادہ محبوب ہو۔ لیکن جب صحابہ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتے تو کھڑے نہیں ہوتے تھے، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ناگوار گزرتی ہے۔