نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا

1907. پڑوسی کے حقوق

حدیث نمبر: 2828
-" ليس المؤمن الذي يشبع وجاره جائع إلى جنبه".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن وہ نہیں ہوتا جو خود تو سیر ہو جائے اور اس کا ہمسایہ بھوکا رہے۔

حدیث نمبر: 2829
-" لا خير فيها، هي من أهل النار. يعني امرأة تؤذي جيرانها بلسانها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں عورت رات کو قیام کرتی ہے، دن کو روزہ رکھتی ہے، صدقہ و خیرات کرتی ہے اور دیگر امور خیر کرتی ہے، لیکن ہمسائیوں کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی ہے، (‏‏‏‏ایسی عورت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی عورت میں تو کوئی خیر نہیں، یہ تو جہنمی ہے۔ اس کے بعد اس نے کہا: فلاں عورت صرف فرض نمازیں ادا کرتی ہے اور پنیر کے ٹکڑوں کا صدقہ کرتی ہے، لیکن کسی کو تکلیف نہیں دیتی، (‏‏‏‏اس کے بارے میں کیا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جنتی عورت ہے۔