نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا


حدیث نمبر: 2622
-" يا أيها الناس! أفشوا السلام وأطعموا الطعام وصلوا الأرحام وصلوا بالليل والناس نيام تدخلو الجنة بسلام".
زرارہ بن اوفی کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں آئے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف امڈ آئے اور کہا جانے لگا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں۔ میں بھی آپ کو دیکھنے کے لیے آیا۔ جب میں نے آپ کا چہرہ بغور دیکھا تو سمجھ گیا کہ یہ جھوٹے آدمی کا چہرہ نہیں ہے۔ پہلی حدیث، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی اور میں نے سنی، یہ تھی: اے لوگو! سلام عام کرو، لوگوں کو کھانا کھلاؤ رحموں کو ملاؤ (‏‏‏‏یعنی رشتہ داریوں کے حقوق ادا کرو) اور اس وقت اٹھ کر (‏‏‏‏تہجد کی) نماز پڑھو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں، تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔

حدیث نمبر: 2623
-" إن السلام اسم من أسماء الله تعالى وضعه في الأرض، فأفشوا السلام بينكم".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے اسمائے (‏‏‏‏حسنیٰ) میں ایک نام «سلام» ہے، جسے اللہ نے زمین میں نازل کیا، پس تم آپس میں سلام کو عام کرو۔
Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next